ایک غلام تھا ایک دن وہ کام پر نہ گیا تو اس کے مالک نے سوچا کہ مجھے اس کی تنخواہ میں کچھ اضافہ کر دینا چاہیے تاکہ وہ اور دل جمی سے کام کریں اور ائندہ غائب نہ ہو اگلے دن مالک نے اس کی تنخواہ سے زیادہ پیسے اسے ادا کیے جو اس نے خاموشی سے رکھ لی لیکن کچھ دنوں بعد وہ دوبارہ غیر حاضر ہوا تو اس کے مالک نے غصے میں ا کر اس کی تنخواہ میں کیا گیا اضافہ ختم کر دیا اور اس کو پہلے والی تنخواہ ہی دی غلام نے اب بھی خوشی اختیار کی تو مالک نے کہا”جب میں نے اضافہ کیا تو تم خاموش رہے اور اب جب کمی کی تو پھر بھی خوش ہو کیوں؟”تب غلام نے جواب دیا: جب میں پہلے دن غیر حاضر تھا تو اس کی وجہ بچے کی پیدائش تھی اور اپ کی طرف سے تنخواہ میں اضافے کو میں نے وارث خیال کیا جو وہ اپنے ساتھ لے کر ایا اور جب میں دوسری مرتبہ گیا تھا غیر حاضر تھا تو اس کی وجہ میری ماں کی وفات تھی اور اپ کی طرف سے تنخواہ میں کمی کو میں نے وہ رزق خیال کیا جو وہ اپنے ساتھ واپس لے گئی پھر میں اس رزق کی خاطر کیوں پریشان ہوں جس کا ذمہ خود اللہ نے اٹھایا ہوا ہے