آدمی مرا سیاہی پی کر
ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ ایک آدمی تھا جس کے ڈاکٹر نے اسے ایک دوائی دی جو بالکل سیاہ تھی اس کا خادم جو کہ ان پڑھ تھا غلطی سے دوائی کی جگہ سیاہی کی خوراک انڈیل لی اس نے یہ اپنے مالک کو دی جس نے اسے پی لیا مریض کے سیاہی پینے کے بعد کسی طرح نوکر کو اپنی غلطی کا علم ہو گیا وہ اپنے مالک کے پاس دوڑا دوڑا گیا اور کہا جناب میں نے آپ کو دوائی کی بجائے سیاہی کی خوراک دی ہے کیوں کہ دونوں ایک جیسی کالی تھی مالک نے بھی جواب دیا اب مجھے نگلنے کے لیے سیاہی چوس کا ایک کاغذ دے دو…اخلاقی سبق : ضرورت ایجاد کی ماں ہے ..