عقلمند مچھلی
ایک گاؤں میں چھوٹا سا تالاب تھا۔جس میں بہت سی مچھلیاں رہتی تھیں۔ایک مچھلی ان میں ایسی تھی جس کا رنگ نیلا تھا۔اس کی وجہ سے اس کا نام نیلی مچھلی پڑ گیا۔نیلی مچھلی بہت عقلمند تھی۔وہ جو کوئی کام کرتی سوچ سمجھ کر کرتی تھی۔ایک دن اس تالاب کے پاس دو مچھیرے ائے اور ایک مچھیرے نے کہا :”او ہو! دیکھو تو کتنی ساری مچھلیاں ہیں”ہم یہاں کل ائیں گے اور ان سب مچھلیوں کو پکڑ کر لے جائیں گے۔یہ بات نیلی مچھلی نے سن لی۔اور اس نے جا کر دوسری مچھلیوں کو یہ بات بتائی ۔نیلی مچھلی کی بات سن کر دوسری مچھلیاں اس پر ہنسنے لگیں ۔اور کہا کہ اگر تمہیں جانا ہے تو تم جاؤ ہم سب تو یہیں رہیں گے اسی رات عقلمند مچھلی تالاب چھوڑ کر چھوٹی سی جھیل کے ذریعے ندی میں چلی گئی۔دوسرے دن وہ مچھیرے ائے اور تالاب کی ساری مچھلیوں کو پکڑ کر لے گئے۔عقلمند مچھلی کی بات نہ سن کر مچھلیوں کو پچھتاوا ہوا اور اس طرح سے عقلمند مچھلی بچ گئی۔اخلاقی سبق : “اس لیے بچوں کہتے ہیں کہ عقل سے ہر کام کرنا چاہیے”