عمرو عیار اور کالا دیو کی کہانی
The story of umro Ayyar and Kala Dewo
کافی سمے پہلے کی بات ہے کہ عمرو عیار نے سنا کہ ایک بہت بڑا و بدصورت دیو کسی دور دراز کے جنگل میں رہتا ہے جو اپنے آس پاس کے دیہاتیوں کو بہت پریشان کرتا ہے۔ اس دیو کا نام کالا دیو تھا اور اس کی بدمعاشی کی کہانیاں دور دور تک مشہور تھیں۔ عمرو عیار، جو کہ ہمیشہ سے مظلوموں کی مدد کرنے کے لئے تیار رہتا تھا، نے فیصلہ کیا کہ وہ اس دیو کو سبق سکھائے گا۔
اس کے لیے عمرو عیار نے اپنے جادوئی زمبیل میں سے کچھ جادو بھری چیزیں نکالیں اور دیو کے غار کی طرف روانہ ہوا۔ جب وہ دیو کی غار کے قریب پہنچا، تو اس نے اپنی شکل ایک عام سا دیہاتی کی بنا لی تاکہ کسی کو شک نہ ہو۔
کالا دیو کا غار بڑا ہی دہشتناک تھا، اور اس کے ارد گرد کی زمین پر ہڈیوں کے ڈھیر لگے ہوئے تھے۔ عمرو عیار نے ہمت کی اور غار کے اندر داخل ہوا۔ اندر کا منظر اور بھی خوفناک تھا، لیکن عمرو عیار کی ہمت نہ ٹوٹی۔
جیسے ہی کالا دیو نے عمرو عیار کو دیکھا، وہ گرج کر بولا، “تم کون ہو اور یہاں کیوں آئے ہو؟”
عمرو عیار نے بہادری سے جواب دیا، “میں ایک عام مسافر ہوں جو راستہ بھول گیا ہے۔” پھر اس نے اپنی جادوئی چھڑی کا استعمال کرکے دیو پر خوب وار کیے ۔
کالا دیو جو کہ ابھی سمبھل ھی رھا تھا، عمرو عیار کے وار کو برداشت نہ کر سکا ۔ عمرو عیار نے اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور دیو کو ایک بھول بھلیوں میں پھنسا دیا، جہاں سے نکلنا دیو کے لئے ناممکن تھا۔
اس کے بعد عمرو عیار نے دیہاتیوں کو خبر دی کہ اب وہ کالا دیو کی دہشت سے آزاد ہیں۔ دیہاتی عمرو عیار کی بہادری پر خوش ہو کر ناچنے لگے اور اسے اپنا ہیرو مان لیا۔
عمرو عیار اس واقعہ کے بعد اور بھی مشہور ہو گیا اور اس کی کہانیاں زبان زد عام ہو گئیں۔ جہاں بھی ظلم و بربریت کا بازار گرم ہوتا، عمرو عیار وہاں اپنی چالاکی اور جادو کی مدد سے مظلوموں کی مدد کو پہنچ جاتا۔