حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی اپنے وقت کے بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں وہ اپنی والدہ کے بہت فرمانبردار تھے بچپن میں آپ ایک مرتبہ کسی قافلے کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے کے لیے سفر پر گئے تھے آپ کی والدہ نے آپ کی گدڑی میں چالیس دینار سی دے اور نصیحت کی کبھی جھوٹ نہیں بولنا آپ اس پر سچے دل سے عمل کیا جائے تو اس قافلے پر ڈاکوؤں نے حملہ کر دیا ڈاکو کو ایک ایک مسافر کے پاس گئے اور تلاشی لی جو سامان ملتا وہ لوٹ لیتے اسی طرح ایک ڈاکو کو اپنے آپ کے پاس بھی آیا اور آپ کی تلاشی کی لیکن کچھ نہ ملا اس نے پوچھا آپ نے جواب دیا کہ میرے پاس چالیس دینار ہیں اس ڈاکو نے پھر تلاشی لی لیکن کچھ نہ مل سکا اب وہ ڈاکو آپ کو اپنے سردار کے پاس لے گیا جب ڈاکو کے سردار نے آپ سے پوچھا کہ تمہارے پاس کیا ہے تو آپ نے جواب دیا کہ میرے پاس چالیس دینار ہیں لیکن تلاشی کے باوجود بھی دینار نہ ملے تو سردار نے پوچھا کہ تمہارے پاس دینار کہاں ہیں آپ نے وہ دنار گڈی میں سلے ہوئے دکھا دیئے یہ دیکھ کر ڈاکو کے سردار نے پوچھا کہ تم نے جھوٹ بول کر اپنے دینار چھپائے کیوں نہیں تو آپ نے جواب دیا کہ میری ماں نے مجھے سچ بولنے کی تلقین کی ہے یہ سن کر ڈاکو کے سردار نے سوچا کے یہ اپنی ماں کی بات مانتا ہے لیکن ہم اپنے اللہ کی بات بھی نہیں مانتے یہ سوچ کر اس نے ڈاکہ زنی سے توبہ کرلی, تمام مال و اسباب واپس کر دیا اور اپنے ساتھیوں سمیت پکا مسلمان ہو گیا.
نتیجہ سچائی میں برکت ہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *