ایک بار کی بات ہے کہ ایک گاؤں میں گوپال نامی ادمی🧑🏼 رہا کرتا تھا۔گوپال کے کھیت میں ایک مرغی تھی جس کا نام من من تھا اس کا ایک چوزہ بھی تھا جسے گوپال کے گھر والے چن کے نام سے پکارتے تھے
چن من تھا بڑا شرارتی اور نافرمان جب دیکھو کسی نہ کسی کو ستاتا اور پریشان کرتا اس کی ماں من من مرغی ہمیشہ اسے نصیحت کرتی لیکن وہ ایک کام سے سنتا اور دوسرے سے نکال دیتا چن من کو کھانے پینے کا بہت شوق تھا ہمیشہ پیٹ سے زیادہ کھاتا اور پھر تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ماں اسے سمجھاتی کہ زیادہ کھانا نقصان دہ ہے وہ اپنے چھوٹے منہ کا بھی خیال نہیں کرتا اور کبھی کبھی اپنے منہ سے بڑی چیزیں کھا لیتا ایک مرتبہ گوپال کے کھیت میں مٹر
🫛 اور چنے کی فصل پک کر تیار ہو گئی گوپال نے چنے اور مٹر کو نکالنے کے لیے مشین منگوائی جیسے جیسے مشین کے اندر چنے اور مٹر کہ پکے ہوئے پودے جا رہے تھے ویسے ہی ویسے مٹر اور چنے مشین سے باہر نکلتے ارہے تھے جسے دیکھ کر چن من کے منہ میں پانی اگیا اور اس نے مٹر کا ایک دانہ چگنے کی کوشش کی تو دانہ چکنا ہونے کی وجہ سے چونچ میں تو چلا گیا لیکن منہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے وہ اندر جانے کی بجائے پھنس گیا اب تو چن من کی ماں بھی من من گھر نہیں تھی لہذا مٹر کا دانہ گلے میں پھنسنے کی وجہ سے چن من کا سانس بند ہو گیا اور وہ وہیں مر گیا۔۔۔۔
اخلاقی سبق : اکثر شرارتیں اپ کی خود کی جان بھی لے سکتی ہیں۔۔