گلستان سعدی
مصر کے شہر سکندریہ میں ایک مرتبہ قحط پڑ گیا بارش نہ ہونے کی وجہسے زمین بنجر ہو گئی تھی ۔ گندم کی قلت پیدا ہو گئی ۔ ہر طرف بھوک ہی بھوک پیداہو گئی ۔ لوگ بہت پریشان تھے اور بھوک کی وجہ سے مرنے لگے ۔ اس شہر میںچند برگزیدہ بزرگ اور صوفی بھی رہتے تھے اسی دوران شہر میں ہیجڑوں نے لنگرشروع کر دیا لوگ وہاں جمع ہو جاتے اور کھانا لے جاتے تھے ۔برگزیدہ بزرگ اور صوفی بھو ک سے نڈھال ہوئے تو ایک جگہ جمع ہو کر فیصلہ کیاکہ ہمیں کیا کرنا چاہیے کھانا لینا ہے یا نہیں وہ شیخ سعدیؒ کے پاس گئے اور اپنافیصلہ پیش کیا ۔ اور شیخ سعدی نے منع کر دیااور بتایا کہ حالات جیسے بھی ہوں اپنیعزت و نفس کو مجروح نہیں کرنا چاہیے۔غیریت کے پہلو کو نہیں چھوڑنا ۔ حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور سخت محنت کرکے حالات کو درست کرنا چاہیے۔