ایک غیر مسلم عورت کا واقعہ

0

*پرائمنسٹر ماں لیکن کیسے ؟ *
ایک غیر مسلم عورت کا واقعہ
_*✨کچھ سیکھ لیں ہم بھی شاید✨*_
ایک فرانسیسی عورت اپنے چودہ سالہ بیٹے کو لے کر فرانس کے️▪
اسالمک سنٹر میں آئی تاکہ اس کا بیٹا مسلمان ہوجائے ، وہ دونوں
اسالمک سنٹر پہنچ گئے۔
،اسالمک سنٹر کے ناظم کے آفس میں جاکر بچے نے مالقات کی
بچے نے کہا میری امی چاہتی ہے میں مسلمان ہوجاؤں، مرکز اسالمی
کے ناظم نے بچے سے پوچھا کیا تم اسالم قبول کرنا چاہتے ہو؟
بچے نے جواب دیا، میں نے ابھی تک اس پر غور نہیں کیا ہے لیکن
میری ماں کی خواہش ہے میں اسالم قبول کرلوں۔ ناظم کو بچے کے اس
جواب پر بڑی حیرت ہوئی، اس نے بچے سے پوچھا کیا تمھاری ماں
مسلمان ہے؟ بچے نے کہا کہ نہیں میری ماں مسلمان نہیں ہے اور نہ ہی
مجھے معلوم ہے کہ وہ مجھے اسالم قبول کرنے کے لئے کیوں کہتی
ہے۔
ناظم نے پوچھا ، تمھاری ماں کہاں ہے؟ بچے نے کہا وہ مرکز
اسالمی کے باہر کے حصہ میں کھڑی ہے۔ ناظم نے کہا اپنی ماں کو بال
الؤ، تاکہ میں اس سے گفتگو کرکے صورتحال جان سکوں۔
بچہ اپنی ماں کو لے کر ناظم کے پاس آیا، ناظم نے ماں سے پوچھا کہ
کیا یہ بات درست ہے، کہ تم مسلمان نہیں ہو اور چاہتی ہو کہ تمھارا بیٹا
مسلمان ہوجائے؟ ماں نے کہا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے۔
ناظم کو اس جواب پر بڑی حیرانی ہوئی اس نے ماں سے پوچھا
کیوں چاہتی ہو تمھارا بیٹا اسالم قبول کرلے، ماں نے جو جواب دیا وہ
حیرت زدہ کرنے واال تھا ماں نے بتایا۔
میں پیرس کے جس فلیٹ میں رہتی ہوں، میرے فلیٹ کے بالمقابل
ایک مسلم فیملی کا فلیٹ ہے اس کے دوبچے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل
کرتے ہیں۔
صبح و شام جب بھی یہ دونوں بچے گھر سے نکلتے ہیں یا گھر میں
داخل ہوتے ہیں وہ اپنی والدہ کی پیشانی چومتے ہیں اور ہاتھ کو بوسہ
دیتے ہیں اور بڑے احترام اور ادب سے اپنی ماں کے ساتھ پیش آتے ہیں۔
گویا وہ ماں کسی ملک کی پرائمنسٹر ہے۔
میں نے جب سے یہ منظر دیکھا ہے میری دلی تمنا ہوگئی ہے کہ
میرا بیٹا بھی مسلمان ہوجائے ورنہ مجھے ڈر ہے، میں جب بوڑھی
ہوجاؤں وہ کہیں مجھے اولڈ ایج ہوم میں نہ رکھے۔
میں چاہتی ہوں✨
وہ میرے ساتھ ایسا سلوک کرے، جیسے یہ مسلم ماں کے بچے اپنی والدہ
کے ساتھ کرتے ہیں۔
╔═

════════╗
*GGHS Wara Sehran*

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *