بادشاہ اور دربان کا واقعہ
اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا سیکھیں
بادشاہ اور دربان کا واقعہ
ایران کا ایک بادشاہ سردیوں کی شام جب اپنے محل میں داخل ہو رہا تھا
تو ایک بوڑھے دربان کو دیکھا
جو محل کے صدر دروازے پے پُرانی اور باریک وردی میں پہرا دے رہا
،تھا
بادشاہ نے اُس کے قریب اپنی سواری کو ُرکوایا اور اس ضعیف دربان
سے پوچھنے لگا” :سردی تو نہیں لگ رہی؟
”
دربان نے جواب دیا :بہت لگتی ہے حضور۔ مگر کیا کروں، گرم وردی
“ہے ہی نہیں میرے پاس، اس لئے برداشت کرنا پڑتا ہے۔
“میں ابھی محل کے اندر جا کر اپنا کوئی گرم جوڑا بھیجتا ہوں تمہیں۔
بادشاہ نے اس کو کہا
دربان نے خوش ہو کر بادشاہ کو فرشی سالم کیا اور بہت زیادہ تش ّکر کا
اظہار کیا۔
لیکن بادشاہ جیسے ہی گرم محل میں داخل ہوا، دربان کے ساتھ کیا ہوا
وعدہ بھول گیا۔
صبح دروازے پر اس بوڑھے دربان کی اکڑی ہوئی الش ملی اور قریب
…ہی مٹی پر اس کی یخ بستہ انگلیوں سے لکھی گئی یہ تحریر بھی
:بادشاہ سالمت
میں کئی سالوں سے سردیوں میں اسی نازک وردی میں دربانی کر رہا تھا۔
“مگر رات آپ کے گرم لباس کے وعدے نے میری جان نکال لی۔
سہارے انسان کو کھوکھال کر دیتے ہیں ✨
اسی طرح امیدیں کمزور کر دیتی ہیں اپنی طاقت کے بل بوتے جینا ✨
شروع کیجیئے
سہاروں کی بیساکھیاں پھینک کر اپنی طاقت آزمائیں