تین دوست اور سونے کے سکے
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ تین دوستوں کو جنگل میں ایک پوٹلی ملی یہ سونے کے سکوں سے بھری ہوئی تھی انہوں نے فیصلہ کیا کہ اس کو برابر برابر حصوں میں تقسیم کرکے بانٹ لیں گے مگر ہر ایک چاہتا تھا کے سب اسے مل جائے انہیں بھوک محسوس ہوئی انہوں نے ان میں سے ایک کو کھانا خریدنے کے لیے بھیجا اور باقی دو اس سونے کے سکوں پر قبضہ کر بیٹھے اور اور سونا آپس میں بانٹ لینے کا فیصلہ کیا اور سوچا کہ تیسرا دوست ابھی آ جائے گا کیوں نہ ہم اس کو مار کر ان سونے کے سکوں پر قبضہ کرلیں تیسرا دوست جب کھانا لے کر واپس آیا تو اس کے دماغ میں ایک ترکیب سوجھی کہ کیوں نہ سونے کے سکوں پر خود قبضہ کر لیا جائے اس نے کھانے میں زہر ملا دیں جب تیسرا دوست کھانا لے کر ان دونوں کے پاس گیا تو دونوں دوستوں نے تیسرے دوست پر حملہ کرکے اسے مار دیا انہوں نے اسے مار کر آرام سے کھانے بیٹھ گئے انہوں نے کھانا کھایا…
بہت عمدہ کارکردگی ہے